پڑھنا کیوں ضروری ہے؟

زبان سیکھنے کا ایک اہم ستون پڑھنا ہے کیونکہ جو انسان جتنا زیادہ پڑھے گا، وہ اُتنا زیادہ اُس زبان کو سیکھے گا۔ لیکن بچوں کو پڑھنا سکھانے میں احتیاط ضروری ہے۔ اگر ابتدا حروف تہجی سے کی جائے، تو بچے پڑھنے سے بیزار ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ ایسی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتے جو انہیں بے مقصد لگتی ہیں۔

بچوں میں پڑھنے کی عدم دلچسپی کی وجہ

ہمارے معاشرے میں بچوں کو زبان سکھانے کی ابتدا حروف تہجی سے کی جاتی ہے، جس کی وجہ سے اکثر بچے اپنی تعلیمی زندگی کے بعد کتابیں پڑھنے سے دور ہو جاتے ہیں۔ پڑھنے کا یہ روایتی طریقہ بچوں کو بور کر دیتا ہے۔ حروف تہجی سے شروع کرنے کے بجائے، ہمیں ایک مؤثر طریقہ اپنانا چاہیے تاکہ بچے کا پڑھائی میں شوق بڑھے۔

بچوں کو پڑھنا سکھانے کا درست طریقہ

کسی بھی زبان کو سکھانے کے لیے ہمیں کل سے جز کی طرف آنا ہوگا۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بچے کو اپنے ساتھ لائبریری لے جائیں اور وہاں کتابیں دکھائیں۔ پھر کوئی دلچسپ کہانیوں والی کتاب منتخب کریں اور اسے بچے کے سامنے رکھیں۔ کتاب میں الفاظ پر ہاتھ رکھتے جائیں تاکہ بچہ سیکھے کہ پیراگراف کیسے ختم ہوتا ہے، اور صفحہ پلٹنے کا عمل کیسے ہوتا ہے۔

بچوں میں پڑھنے کی خواہش کیسے پیدا کریں؟

جب آپ خود کتاب پڑھتے ہیں، تو بچہ آپ کی نقل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ 2 سے 7 سال کی عمر کے بچے دوسروں کی نقل کرنے میں دلچسپی لیتے ہیں۔ اگر آپ خود پڑھیں گے، تو بچہ بھی کتاب اُٹھا کر پڑھنے کی کوشش کرے گا۔ اس عمل سے بچے کے اندر پڑھنے کی دلچسپی بڑھتی ہے۔

فلش کارڈز سے پڑھنا سکھانے کا طریقہ

بچے کو کتابوں سے متعارف کروانے کے بعد، آپ فلش کارڈز استعمال کر سکتے ہیں۔ چار فلش کارڈز لیں: دو پر بچے کا نام اور دو پر اس کے بہن یا بھائی کا نام لکھیں۔ پھر بچے سے کہیں کہ وہ اپنے ابو سے پوچھے کہ اس پر کیا لکھا ہے۔ جب اس کے والدین بھی اسے یہی بتائیں گے کہ یہ اس کا نام ہے، تو اسے یقین آ جائے گا۔

ارد گرد کی اشیاء سے الفاظ سکھائیں

فلش کارڈز سے چند الفاظ سکھانے کے بعد، آپ ارد گرد کی اشیاء پر نام لکھ کر لگا سکتے ہیں۔ جیسے دروازہ، میز، یا گلاس۔ بچے کو دکھائیں کہ کس چیز کا کیا نام ہے، اور اسے الفاظ کی پہچان کروائیں۔ جب وہ تقریباً چالیس الفاظ سیکھ لے، تو الفاظ کی مدد سے اسے حروف تک پہنچائیں۔

حروف تہجی کی پہچان کا طریقہ

اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ بورڈ یا کاپی پر بچے کا نام مثلاً ” افضل خان ” لکھیں اور اس کے نیچے دوسرا نام جیسے ” علی  ” لکھیں۔ اب بچے سے پوچھیں کہ ان دونوں میں سے کون سا نام بڑا ہے؟ وہ بتائے گا کہ “افضل خان” بڑا ہے۔ پھر اس سے پوچھیں کہ کیوں بڑا ہے؟ وہ جواب دے گا کہ اس میں زیادہ حروف ہیں۔ تب آپ اسے بتائیں کہ یہ حروف تہجی کہلاتے ہیں۔ پھر بچے سے پوچھیں کہ دونوں ناموں میں کون سے حروف ایک جیسے ہیں۔ اس طرح بچہ الفاظ پر غور کرتے ہوئے حروف کی پہچان سیکھنے لگے گا۔

تحریر:  محمد افضل کاسی کوئٹہ

وائس چیرمین : لائف چینجنگ فائونڈیشن

اگر آپ اس سلسلے کی پچھلی قست یا حصہ پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں.

Pin It on Pinterest

Share This

Share This

Share this post with your friends!

Share This

Share this post with your friends!

Open chat
1
Scan the code
Hello
Can we help you?